Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

'آگے بڑھنے کا وقت آگیا، پاکستان کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے'

شائع 25 اپريل 2020 12:19pm

لاہور: پاکستان ویمن ٹیم کی سابق کپتان ثناء میر نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آگے بڑھنے کا وقت آگیا، پاکستان کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے۔

چونتیس سالہ ثناء میر کہتی ہیں کہ کئی ماہ سے ریٹائرمنٹ کا سوچ رہی تھی، اب آگے بڑھنے کا وقت آگیا، ملک کی نمائندگی کرنے پرفخر ہے۔ کسی اور انداز میں پاکستان کرکٹ کی خدمت کروں گی۔

انہوں نے پندرہ سالہ کیرئیر کا آغاز 2005 میں کیا، ون ڈے میں 151 اور ٹی ٹوئنٹی میں 89 شکار کئے۔ 2 ون ڈے اور 5 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی قیادت کی۔ 2010 اور 2014 کے ایشین گیمز کی فاتح ٹیم کا حصہ رہیں۔

اس کے علاوہ 2018 میں آئی سی سی کی نمبر ون بولر بنیں جبکہ وزڈن نے ویمنز ٹیم آف ڈیکیڈ کی کپتان بھی نامزد کیا۔

ثناء میر نے آج اپنے 15 سالہ شاندار کرکٹ کیرئیر کو خیر آباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے اپنے کیرئیر میں 226 بین الاقوامی میچوں میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے 2009-2017 تک 137 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی۔

ثناء میر کا کہنا ہے کہ وہ تہہ دل سے پاکستان کرکٹ بورڈ کی مشکور ہیں جس نے انہیں 15 سال ملک کی نمائندگی کرنے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے بڑے اعزاز اور فخر کی بات ہے۔

ثناء میر نے کہا کہ وہ اسپورٹ اسٹاف، کھلاڑیوں، گراؤنڈ اسٹاف اور ہر اس فرد کا شکریہ ادا کرتی ہیں جنہوں نے پس پردہ رہ کر ان کی کامیابی اور ویمنز کرکٹ کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے اہلخانہ اور مینٹورز کا بھی شکریہ ادا کرتی ہیں جن کے غیرمشروط تعاون نے انہیں عالمی سطح پر ملک کی نمائندگی سے متعلق خواب کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس موقع پر اپنے ڈیپارٹمنٹ، زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کی بھی مشکور ہیں جنہوں نے پورے کیرئیر میں ان کا ساتھ دیا اور اگر ڈیپارٹمنٹل کرکٹ جاری رہتی ہے تو وہ اس کے ساتھ کام کرتی رہیں گی۔

ثناء میر نے کہا کہ گذشتہ چند مہینوں نے انہیں سوچنے کا بھرپور موقع فراہم کیا اور ان کے نزدیک زندگی میں آگے بڑھنے کا یہی بہترین وقت ہے۔  انہیں یقین ہے کہ وہ ملک اور کھیل کے لیے بہترین کردار ادا کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنے کرکٹ کیرئیر کے دوران وہ خواتین کرکٹ کی چند بہترین کھلاڑیوں سے ملیں اور ان سے گہری دوستی قائم ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ان کھلاڑیوں کی کہانیاں اور فلسفہ نے نہ صرف انہیں ایک مضبوط ایتھلیٹ بننے میں مدد کی بلکہ انہیں ایسا سبق دیا جو ہار، جیت یا کھیل سے منفرد ہے۔

ثناء میر نے کہا کہ جب وہ اپنے کیرئیر پر نظر ڈالتی ہیں تو انہیں یہ جان کر اطمینان نصیب ہوتا ہے کہ وہ ایک ایسے عمل کا حصہ رہی ہیں جس کے نتیجے میں پہلے لارڈز میں کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیم میں آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ 2017 کا فائنل کھیلا گیا اور پھر آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2020 کا فائنل 87 ہزار تماشائیوں کی موجودگی میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خواتین کرکٹ کی 2 بہترین کامیابیاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ویمنز کرکٹ کے فروغ اور تعاون پر آئی سی سی کی شکرگزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی ویمنز چیمپئین شپ جیسے ٹورنامنٹس پاکستان، جنوبی افریقہ اور سری لنکا جیسی ٹیموں کے لیے بہت فائدہ مند ہیں کیونکہ ان ممالک کی خواتین کھلاڑیوں کو ان مقابلوں میں اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع ملتا ہے۔

ثناء میر نے کہا کہ آخر میں وہ دنیا بھر میں موجود اپنے تمام مداحوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مداحوں نے 15 سالہ طویل کیرئیر میں ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

ثناء میر نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا اعزاز اور گرین جرسی زیب تن کرنا قابل فخر لمحہ ہوتا ہے، اب یہ وقت آگے بڑھنے کا ہے۔ انشاءاللہ خدمت کا یہ سلسلہ کسی اور انداز میں جاری رہے گا، پاکستان زندہ باد۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ وہ ایک شاندار کیرئیر پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ثناء میر کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہ صرف ایک طویل عرصہ پاکستان کی خواتین کرکٹ کا چہرہ رہیں بلکہ نئی نسل کے لیے ایک قابل تقلید ایتھلیٹ بھی ہیں۔

وسیم خان نے کہا کہ ثناء میر نے اپنے جذبے اور لگن سے ملک میں موجود دیگر خواتین کرکٹرز کے لیے راہ ہموار کی۔ان کا کہنا ہے کہ ثناء میر نے اپنی کارکردگی سے نہ صرف پاکستان میں خواتین کرکٹرز کی پروفائل بہتر کی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بھی بہتر کیا۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ ثناء میر خواتین کرکٹ کی ایک حقیقی لیجنڈ ہیں جو نئی کھلاڑیوں کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ کھیل کی طرف راغب بھی کرتی ہیں، انہیں یقین ہے کہ وہ مستقبل میں بھی خواتین کرکٹ کے فروغ کے لیے ایک مثبت انداز میں اپنا حصہ ڈالتی رہیں گی۔

ثناء میرکے کیرئیر کی ایک جھلک:

اپنے ایک روزہ کرکٹ کیرئیر کا آغاز دسمبر2005، کراچی میں سری لنکا کے خلاف کیا جبکہ آخری ایک روزہ میچ نومبر2019، لاہور میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا۔

-120 ایک روزہ میچوں میں 151 وکٹیں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ 1630  رنز بنائے۔ 151 ایک روزہ وکٹوں کے ساتھ ثناء میرآل ٹائم لسٹ میں انیسہ محمد کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر موجود ہیں۔ اس فہرست میں بھارت کی جھولان گوسوامی کا پہلا نمبر ہے۔

اکتوبر 2018 میں آئی سی سی ویمنز ایک روزہ باؤلرز رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ثناء میر کا شمار ان 9 خواتین کرکٹرز میں ہوتا ہے جنہوں نےایک روزہ کرکٹ میں 100 وکٹیں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ 1000 رنز بنائے۔ اس فہرست میں آسٹریلیا کی لِسا اسٹالیکر کاپہلا نمبر ہے۔

ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیرئیر کا آغاز مئی 2009 میں آئرلینڈ کے خلاف کیاجبکہ آخری ٹی ٹونٹی میچ اکتوبر 2019 میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا۔ 106 ٹی ٹوئنٹی میچوں 89 وکٹیں اور 802 رنز بنائے۔

-72 ایک روزہ اور 65 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی قیادت کی، اس دوران 26 ایک روزہ اور 26 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی۔

-2013 اور 2017 کے ورلڈکپس میں پاکستان کی قیادت کرنے کے ساتھ ساتھ 5 آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپس میں بھی کپتانی کا اعزاز حاصل کیا، جس میں 2009، 2010، 2012، 2014 اور 2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ شامل ہیں۔

وِزڈن ویمنز ٹیم آف ڈیکیڈ کی کپتان نامزد کیا گیا۔

متھالی راج کے ہمراہ بطور کھلاڑی آئی سی سی ویمنز کمیٹی میں شامل کیا گیا۔ اس وقت آئی سی سی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی باؤلرز رینکنگ میں بالترتیب9 اور 41ویں نمبر پر موجود ہیں۔

-2010 اور 2014 میں ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والی قومی خواتین کرکٹ ٹیم کا حصہ تھیں۔